سوئٹرزلینڈ کے ایک سائنسدان نے چیونٹی کے سائز اور اس کی شکل کے روبوٹ تیار کرنے کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔پروفیسر گیمی بائیک نے ایسی روبوٹ چیونٹی تیار کی ہے جس کا وزن 10 گرام سے زیادہ نہیں۔ یہ ننھے منھے روبوٹ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنے کی صلاحیت کے حامل ہوںگے۔ انہیں جو بھی ٹاسک دیا جائے گا وہ کامیابی کے ساتھ اسے انجام دیں گے۔
انفرادی طورپر ہرچیونٹی روبوٹ کو طاقت اور ذہانت کے ساتھ مل جل کرکام کرنے، پیچیدہ مقامات تک پہنچنے اور دشمن کامل کر مقابلہ کرنے کی صلاحیت پیدا کی گئی ہے۔ قدرتی طورپر پیدا ہونے والی چیونٹیوں میں بھی مذکورہ تمام خوبیا موجود ہیں۔
سائنسی جریدے’نیچر’ میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ روبوٹ چیونٹی ایک قدرتی چینوٹی جتنی ذہانت تو نہیں رکھتی تاہم یہ مل جل کرکام کرنے کی صلاحیت کی حامل ہے۔ انہیں کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔
خیال رہے کہ اب تک روبوٹ ٹیکنالوجی پوری دنیا میں تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے اور اس نے بہت سےشعبوں میں کام شروع کردیا ہے۔