جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینی غیرانسانی برتائو کے نتیجے میں شہید

منگل 16-جولائی-2019

اسرائیلی زندان میں قید ایک فلسطینی شہری قید تنہائی اور غیرانسانی سلوک کے نتیجے میں جام شہاد نوش کر گیا۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی شہری انصار طقاطقہ کو ‘نتزان’ جیل میں قید تنہائی میں ڈلا گیا تھا۔ منگل کو علی الصباح اسے اس کے قید خانے میں مردہ پایا گیا۔

ادھر اسرائیلی حکام کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ‘طقاطقہ’ کو منگل کو الصبح جیل میں مردہ پایا گیا۔ انصار طقاطقہ کو جون میں بیت لحم میں بیت فجار سے حراست میں لیا گیا تھا۔ گرفتاری کے بعد اسے وحشیانہ جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اسی حالت میں اسے جیل میں قید تنہائی میں ڈال دیا تھا۔

فلسطینی تحریک اسیران نےانصار طقاطقہ کی موت کی ذمہ داری صہیونی حکام اور جیل انتظامیہ پرعاید کی ہے جن کی مجرمانہ غفلت اور غیرانسانی سلوک کے نتیجے میں اسیر کی موت واقع ہوئی ہے۔
فلسطینی تحریک اسیران کا کہنا ہے کہ انصار کئی امراض میں بھی مبتلا تھا۔ اسے کسی قسم کی طبی امداد فراہم نہیں کی گئی۔ اس کی موت صہیونی حکام کی مجرمانہ غفلت اور لاپرواہی کا کھلا ثبوت ہے۔

جیل میں فلسطینی شہری کی شہادت کے بعد اسیران میں سخت غم وغصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ادھر شہید کے اہل خانہ نے اپنے بیٹے کی شہادت کو ماورائے عدالت قتل قرار دیتے ہوئے اس کے قتل کی تحقیقات کے لیے آزاد انکوائری کمیشن قائم کرنے اور اقوام متحدہ کے ذریعے اس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی