مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم ‘المیزان مرکز برائے انسانی حقوق’ کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران غزہ کی سرحد پر اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں 16 بچے شہید اور 1233 زخمی ہوگئے۔
اس دوران اسرائیلی فوج نے 17 فلسطینی بچوں کو حراست میں لیا، جن میں سے بعض کو رہا کر دیا گیا۔
القدس اخبار کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں اسکولوں، طبی مراکز اور دیگر اداروں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی حکام فلسطینی بچوں کے حقوق کی پامالیوں، بچوں کے قتل عام اوران کے حوالے سے عالمی معاہدوں کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
سنہ 2006ء میں فلسطین میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کی بھاری مینڈیٹ کے ساتھ کامیابی کے بعد صہیونی ریاست نے غزہ کے دو ملین لوگوں پر سخت ترین اقتصادی پابندیاں عاید کر دی تھیں۔ ان پابندیوں کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔