لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے کہا ہے "کہ ایران اور امریکا کے درمیان جنگ چھڑنے کے بعد امریکی اتحادی اسرائیل’غیر جانبدار‘ نہیں رہے گا۔” ان کا کہنا تھا کہ جنگ کی صورت میں ایران صہیونی ریاست کی اینٹ سے اینٹ بجا سکتا ہے۔
ایک مقامی ٹی وی چینل پر نشر ہونے والے خصوصی انٹرویو میں حسن نصر اللہ نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ "ایران، اسرائیل پر پوری طاقت اور خوںخاری سے بمباری کی صلاحیت رکھتا ہے۔”
حسن نصر اللہ کا یہ تبصرہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسلامی جمہوریہ کے خلاف لفظی جنگ کو مزید ہوا دے رکھی ہے۔
حزب اللہ کے رہنما نے کہا کہ "امریکیوں کو جب یہ بات سمجھ آتی ہو کہ یہ جنگ اسرائیل کا صفایہ کر سکتی ہے، تو وہ ایسی جنگ کے بارے میں کئی مرتبہ سوچیں گے۔” انھوں نے کہا کہ خطے میں ایران کے خلاف امریکی جنگ روکنا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔
امریکا، حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم گردانتا ہے۔ لبنان میں 1975-1990 کے درمیان ہونے والی خانہ جنگی کے بعد سے حزب اللہ واحد ایسی تنظیم ہے، جسے داخلی لڑائی کے بعد غیر مسلح نہیں کیا گیا۔
بحر متوسطہ کے ساحل پر واقع چھوٹے سے ملک لبنان میں حزب اللہ ایک بڑی سیاسی کھلاڑی ہے۔ گذشتہ برس ہونے والے انتخابات میں اسے 128 رکنی پارلیمنٹ کی 13 نشتوں پر کامیابی ملی جبکہ موجودہ کابینہ میں اس کے تین وزیر بھی ہیں۔