جمعه 15/نوامبر/2024

"آئسیسکو” کی مسجد اقصٰی کے قریب یہودی سرنگ کے قیام کی شدید مذمت

بدھ 10-جولائی-2019

اسلامی تعاون تنظیم’او آئی سی’ کے زیرانتظام تنظیم  برائے سائنس وثقافت ‘آئسیسکو’نے مقبوضہ بیت المقدس میں سلوان قصے کو زیرزمین راستے سے ایک سرنگ کے ذریعے مسجد اقصیٰ اور اس کے اطراف کو ملانے کی سرنگ کی شدید مذمت کی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ‘آئسیسکو’ کی طرف سے منگل کے روزجاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سلوان میں مسجد اقصیٰ کے قریب یہودیوں کے لیے سرنگ کھودا جانا بین الاقوامین، اقوام متحدہ کی قراردادوں اور آسمانی مذاہب کی تعلیمات کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اس اقدام سے القدس شریف میں موجود اسلامی اور مسیحی عبادت گاہوں کو غیرمعمولی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔

بیان میں عالمی برادری پر زور دیا گیا ہے کہ وہ القدس کے اسلامی اور عرب تشخص کو پامال کرنے کے صہیونی جرائم کا نوٹس لے اور بیت المقدس کے تحفظ کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے اسرائیل کو نکیل ڈالے۔

‘آئسیسکو’ نے بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کے حوالے سے تعلیمی، تربیتی، ثقافتی اور سائنسی شعبوں میں مدد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیل کی ایک یہودی تنظیم’العاد’ نے مسجد اقصیٰ کو ملانے والی ایک سرنگ کا افتتاح کیا’ حجاج روڈ’ کے نام سے تیار کی جانے والی اس سرنگ کی افتتاحی تقریب میں اسرائیل میں امریکی سفیر ڈیوڈ فریڈ مین، مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی مندوب جیسن گرین بیلٹ اور دیگر حکام شریک ہوئے۔ اس سرنگ کو القدس کو یہودیانے اور مسجد اقصیٰ کو خطرے میں ڈالنے کی ایک نئی سازش قرار دیا جا رہا ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی