جمعه 15/نوامبر/2024

17 فدائی حملوں کی ذمہ داری فلسطینی اتھارٹی پر عاید

منگل 9-جولائی-2019

اسرائیل کی مرکزی عدالت نے فلسطینی اتھارٹی پر الزام عاید کیا ہے کہ اس نے سنہ 2000ء سے2005ء کے دوران ہونےوالے 17 فدائی حملوں کی ذمہ دار ہے۔ ان فدائی حملوں کے پیچھے فلسطینی اتھارٹی، یاسر عرفات اور اسیر رہ نما مروان البرغوثی کا ہاتھ تھا۔

عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت’ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی مرکزی عدالت نےایک فیصلہ صادر کیاہے جس میں الزام عاید کیا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی غرب اردن میں 17 فدائی حملوں‌کی ذمہ دار ہے۔
اخباری رپورٹ کے مطابق عدالتی فیصلے کے بعد حملوں کے متاثرین فلسطینی اتھارٹی کے خلاف ایک ارب شیکل ہرجانے کا دعویٰ‌کرسکتےہیں۔

اس وقت اسرائیلی عدالتیں فلسطینی اتھارٹی کے خلاف 120 مقدمات کی سماعت کررہی ہیں۔ ان کیسز میں فلسطینی اتھارٹی پر اسرائیلی اھداف پرحملوں میں براہ راست یا بالواسطہ طور پرملوث ہونے کا الزام عایدکیا گیا ہے۔

زیادہ تر کیسز میں فلسطینی اتھارٹی پر فدائی حملوں کی معاونت کا الزام تھوپنے کے ثبوت نہ ہونے کے برابر ہیں۔

فلسطینی وکیل ارکان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی عدالت کا فیصلہ سیاسی انتقام ہے۔ اس فیصلے کی کوئی قانونی حقیقت نہیں۔ یہ ایسے ہی ہے کہ القدس میں‌قتل کا کوئی واقعہ پیش آئے اور اسرائیلی پولیس کو اس کا ذمہ دار ٹھہرا دیا جائے۔ حقیقت یہ ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے علاقوں سے کسی فدائی کے نکلنے اور فدائی کارروائی کرنے میں فلسطینی اتھارٹی قصور وار نہیں‌ ہو سکتی۔

ستائیس جون کو اسرائیل کی ایک عدالت نے فلسطینی اتھارٹی کے مزید 14 ملین شیکل غصب کرنے کا حکم دیا۔

عبرانی ٹی وی چینل ‘7’ کے مطابق یہ رقم فلسطینی اتھارٹی کو یہ بتانے کے لیے ضبط کی جا رہی ہے کہ اس نے 52 فلسطینیوں کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا اور انہیں دوران حراست اذیتوں کا نشانہ بنایا۔

 

مختصر لنک:

کاپی