شنبه 16/نوامبر/2024

اسرائیل میں دائیں بازو کی جماعتوں کی حکومت سازی خارج از امکان

ہفتہ 6-جولائی-2019

اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں آنے والی رپورٹس اوررائے عامہ کے جائزوں کے مطابق اسرائیل کی دائیں بازو کی مذہبی جماعتیں آئندہ حکومت سازی میں کامیاب نہیں ہوسکیں گی۔

عبرانی اخبار ‘یسرائیل ھیوم’ کی طرف سے کیے گئے ایک سروے میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی قیادت میں سرگرم مذہبی جماعتوں کے اتحاد اور دیگر مذہبی سیاسی جماعتوں کے حکومت کی تشکیل کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔ نیتن یاھو کی جماعت ‘لیکوڈ’ اس وقت تک حکومت تشکیل نہیں دے سکتی جب تک وہ آوی گیڈور لائبرمین کی جماعت ‘اسرائیل بیتنا’ کو شامل نہیں کرتی۔ اسرائیل بیتنا کی جانب سے نیتن یاھو کے ساتھ شراکت اقتدار کا امکان کم ہے۔

اخباری رپورٹ کے مطابق لیکوڈ پارٹی نے رواں سال مارچ میں ہونے والے کنیسٹ کے انتخابات میں 35 نشستیں حاصل کیں مگر وہ ستمبر میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں کم سیٹیں جیتے گی۔

اسی طرح دائیں بازو کی دوسری جماعتیں جن میں لائبرمین کی جماع بھی شامل ہے 61 کے بجائے زیادہ سے زیادہ 56 نشستیں جیت پائے گی۔

خیال رہے کہ رواں سال اپریل میں ہونے والے انتخابات میں آوی گیڈور لائبرمین کی جانب سے حکومت میں شمولیت کے لیے پیش کی گئی کڑی شرائط کے باعث حکومت کی تشکیل نہیں کی جاسکی جس کے نتیجے میں کنیسٹ کو تحلیل کرکے رواں سال ستمبر میں دوبارہ انتخابات کرانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی