اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں آنے والی رپورٹس اوررائے عامہ کے جائزوں کے مطابق اسرائیل کی دائیں بازو کی مذہبی جماعتیں آئندہ حکومت سازی میں کامیاب نہیں ہوسکیں گی۔
عبرانی اخبار ‘یسرائیل ھیوم’ کی طرف سے کیے گئے ایک سروے میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی قیادت میں سرگرم مذہبی جماعتوں کے اتحاد اور دیگر مذہبی سیاسی جماعتوں کے حکومت کی تشکیل کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔ نیتن یاھو کی جماعت ‘لیکوڈ’ اس وقت تک حکومت تشکیل نہیں دے سکتی جب تک وہ آوی گیڈور لائبرمین کی جماعت ‘اسرائیل بیتنا’ کو شامل نہیں کرتی۔ اسرائیل بیتنا کی جانب سے نیتن یاھو کے ساتھ شراکت اقتدار کا امکان کم ہے۔
اخباری رپورٹ کے مطابق لیکوڈ پارٹی نے رواں سال مارچ میں ہونے والے کنیسٹ کے انتخابات میں 35 نشستیں حاصل کیں مگر وہ ستمبر میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں کم سیٹیں جیتے گی۔
اسی طرح دائیں بازو کی دوسری جماعتیں جن میں لائبرمین کی جماع بھی شامل ہے 61 کے بجائے زیادہ سے زیادہ 56 نشستیں جیت پائے گی۔
خیال رہے کہ رواں سال اپریل میں ہونے والے انتخابات میں آوی گیڈور لائبرمین کی جانب سے حکومت میں شمولیت کے لیے پیش کی گئی کڑی شرائط کے باعث حکومت کی تشکیل نہیں کی جاسکی جس کے نتیجے میں کنیسٹ کو تحلیل کرکے رواں سال ستمبر میں دوبارہ انتخابات کرانے کا اعلان کیا گیا ہے۔