اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق گذشتہ برس فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں خان یونس کے مقام پرایک فوجی کارروائی میں ناکامی کے ذمہ دار ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ کو ان کے عہدے سے فارغ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
عبرانی اخبار’معاریو’ نے مطابق آرمی چیف جنرل اویو کوحاوی نے آنے والے دنوں میں ملٹری انٹیلی جنس ادارے’امان’ کے سربراہ کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔
عبرانی اخبار کے فوجی مور کے نامہ نگار الون بن ڈیوڈ کا کہنا ہے کہ کوخاوی آنے والے دنوں میں ملٹری انٹیلی جنس ادارے’امان’ کے سربراہ تمیر ھائمن’ کو ان کے عہدے سے ہٹانے والے ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ برس نومبر میں صہیونی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ میں خان یونس میں گھس کرایک کمانڈو کارروائی کی تھی جس میں سات فلسطینی مجاھدین شہید اور آپریشن کمانڈر ایک کرنل سمیت تین فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔ فلسطینی مجاھدین کی جوابی کارروائی میں صہیونی فوجی آپریشن ادھورا چھوڑ کر بھاگ کھڑے ہوئے تھے۔
تمیر ھائمین کو غزہ میں فوجی کارروائی سے 8 ماہ قبل اس اہم عہدے پرتعینات کیا گیا تھا۔ انہیں انٹیلی جنس کے امور کا ماہم سمجھا جاتا ہے۔ وہ شمالی پٹی پرتعینات فوجی بٹالین کے بھی سربراہ رہ چکے ہیں اور ملٹری کالجز کے بھی ڈائریکٹر رہے ہیں۔
