اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے شعبہ اطلاعات ونشریات کی طرف سے جاری کردہ ماہانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جون 2019ء کے دوران قابض صہیونی کی ریاستی دہشت گردی میں 2 فلسطینی شہید اور انسانی حقوق کی 2017 خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا گیا۔ اس موقع پرفلسطینیوں کی جانب سے328 مزاحمتی کارروائیاں کی گئیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جون 2019ء کے دوران اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 2 فلسطینی شہید اور 173 زخمی ہوئے جبکہ 401 فلسطینیوں کو حراست میںلیا گیا۔ ان میں بچے، خواتین دیگر شہری شامل ہیں۔
قابض صہیونی حکام کی جانب سے فلسطینیوں کے گھروںپرچھاپے مارے جانے کے ساتھ مقدس مقامات کی بے حرمتی، املاک پرقبضے، بیرون ملک سفرپر پابندیوں اور فلسطینی شہریوں کو ہراساں کیے جانے کے واقعات سامنے آئے۔
جون کے دوران اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں شہید ہونے والے القدس کے 60 سالہ موسیٰ ابو میالہ بھی شامل ہیں۔ انہیں شعفاط پناہ گزین کیمپ میں ان کے گھر کے سامنے تشدد اور گولیاں مارکر شہید کیا گیا۔
اسی طرح اسرائیلی فوج نے القدس میں 20 سالہ فلسطینی سمیر عبید کو العیساویہ کے مقام پر شہید کیا گیا۔
بیت المقدس اور غرب اردن میں جون کے دوران اسرائیلی فوج نے 413 مرتبہ چھاپے مارے، 180 گھروں کی تلاشی کےدوران لوٹ مار اور توڑپھوڑ کی گئی۔ قابض فوج نے غرب اردن اور القدس میں 303 مقامات پر ناکے لگا کر فلسطینیوں کی تلاشی لی۔
جون 2019ء کے دوران اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کے 25 مکانات مسمار کئے جب کہ 228 فلسطینیوںکو بیرون ملک سفر سے روکا گیا۔