اسرائیلی کنیسٹ کے اسپیکر یولی اڈلچائن نے کہا ہے کہ آئندہ ستمبر میں ہونے والے کنیسٹ کے انتخابات کو منسوخ یا ملتوی نہیں کیا جاسکتا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق یولی اڈلچائن نے کہا کہ حالیہ ایام میں بعض سیاسی جماعتوں نے غیرضروری طورپر اربوں ڈالر خرچ کرنے کے لیے کنیسٹ کے انتخابات ملتوی کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں کنیسٹ اور الیکشن کمیشن کے ساتھ تعاون نہیں کر رہی ہیں۔ انتخابات کو منسوخ نہیں کیا جاسکتا۔
یولی اڈلچائن نے گذشتہ ماہ کہا تھا کہ کنیسٹ کے بعض ارکان نے ان سے پارلیمنٹ کوتحلیل کرنے کو کہا تھا۔ بعد ازاں کنیسٹ کو تحلیل کر دیا گیا تھا۔
کنیسٹ کے انتخابات کو ملتوی کرنے کے لیے ایوان میں 120 ارکان میں سے 80 کی حمایت ضروری ہے۔ اسرائیل میں رواں سال اپریل میں ہونے والے کنیسٹ کے انتخابات میں کوئی جماعت اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی تھی۔ موجودہ عبوری وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے بعض سیاسی جماعتوں کے ساتھ اتحاد کرکے حکومت تشکیل دینے کی کوشش کی مگر انہیں اس میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد کنیسٹ کے دوبارہ انتخابات کرانے کا اعلان کیا گیا۔