اقوام متحدہ کے ادارے برائے سائنس وثقافت ‘یونیسکو’ نے منگل کے روز منظور کردہ ایک قرارداد میں قدیم القدس شہر اور اس کی دیواروں کو خطرے سے دوچار عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل رکھا ہے تاہم عالمی تنظیم نے ‘المہد’ گرجا گھر اور بیت لحم میں ‘الحجاج روڈ’ نامی ایک سرنگ کو خطرے سے دوچار مقامات کی فہرست سے نکال دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اردن کی وزارت خارجہ کے ترجمان سفیان القضاۃ نے کہا کہ ‘یونیسکو’ کا حالیہ اجلاس آذربائیجان کے شہر باکو میں ہوا۔ اس موقع پر پیش کی گئی ایک قرارداد میں تمام ارکان نے اجتماعی طور پر پرانے القدس کو خطرے سے دوچار عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل رکھا۔ یہ قرارداد اردن، فلسطین، عرب ممالک اور عالم اسلام کی طرف سے متفقہ طور پر پیش کی گئی تھی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے ثقافتی ادارے نے القدس کو درپیش خطرات کے حوالے سے سابقہ بیانات، حقائق اور اعدادو شمارپرغور کیا جس کے بعد اس نتیجے تک پہنچا کہ القدس کو ماضی کی طرح خطرات لاحق ہیں۔ القدس کی پرانی تاریخی دیواروں اور تاریخی عمارتوں کے وجود کوخطرہ لاحق ہے۔ مسلمانوں اور مسیحی برادری کی عبادت گاہیں خطرے میں ہیں۔
قرارداد میں القدس کی اسلامی شناخت مٹانے کے لیے صہیونی ریاست کی طرف سے جاری سازشوں اور مکروہ سرگرمیوں کوایک بار پھر باطل قرار دیا گیا۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے سائنس وثقافت نے کئی سال قبل القدس کو دنیا کے ان تاریخی اور ثقافتی مراکز میں شامل کیا تھا جن کے وجود کو شدید خطرات لاحق ہیں۔