چهارشنبه 30/آوریل/2025

امریکی مندوبین کی پہلی بار یہودی آبادکاری کی تقریب میں باضابطہ شرکت

پیر 1-جولائی-2019

امریکی حکومت کی طرف سے فلسطین میں یہودی آباد کاری کی خاموش حمایت کے بعد اب صہیونی حکومت کی اعلانیہ اور کھلے عام حمایت اور مدد کی جانے لگی ہے۔

اخباری اطلاعات کے مطابق اتوار کے روز مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی توسیع پسندی کے لیے سرگرم تنظیم ‘العاد’ کی جانب سے ایک سرنگ کی کھدائی کی افتتاحی تقریب  میں اسرائیل میں تعینات امریکی سفیر ڈیوڈ فریڈ مین اور مشرق وسطیٰ کے لیے امریکا کے امن مندوب جیسن گرین بیلٹ نے بھی شرکت کی۔

پرانے بیت المقدس کو یہودیانے کے لیے کھودی جانے والی اس سرنگ میں امریکی مندوبین کی یہ پہلی اعلانیہ شرکت ہے۔

خیال رہے کہ ‘العاد’ نامی یہودی تنظیم بیت المقدس کو یہودیانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ امریکی مندوبین کی فلسطین میں یہودی آباد کاری کی تقریب شرکت امریکی انتظامیہ کی صہیونی ریاست کی طرف داری کی عکاس ہے۔ امریکا صہیونی ریاست کے ساتھ مل کر القدس میں فلسطینیوں کے وجود کو ختم کرنے کے لیے سرگرم ہے۔

خیال رہے کہ سابق امریکی حکومتیں فلسطین میں‌ یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کی سرگرمیوں کی مخالف رہی ہیں مگر موجودہ امریکی حکومت کھل کر فلسطین میں‌ یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی میں اسرائیل کے ساتھ کھڑی ہے۔

عبرانی اخبار ‘ہارٹز’ نے القدس امور کے تجزیہ نگار ڈانی زایڈ مین کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی سفارت کاروں کا فلسطین میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کی کسی تقریب میں شرکت غیر مسبوق ضرور ہے مگر حیران کن نہیں۔

زیڈ مین کا کہنا ہے کہ امریکا اور اسرائیل کی موجودہ قیادت میں بہت زیادہ نظریاتی قربت ہے اور یہ قربت فلسطین میں ہونے والی اسرائیلی سرگرمیوں میں دونوں‌ ملکوں‌ کے اشتراک کے حوالے سے حیران کن بالکل نہیں۔

خیال رہے کہ امریکا میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت قائم ہونے کے بعد فلسطینی قوم پراسرائیلی مظالم میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی