یورپی ممالک میں انسانی حقوق کے دسیوں گروپوں نے ایک پٹیشن پر دستخط کیے جس میں یورپی حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ امریکا کے ‘صدی کی ڈیل’ کے سازشی منصوبے کے خلاف فلسطینیوں کا ساتھ دیں اور اس منصوبے کا بائیکاٹ کریں تاکہ اس کا نفاذ روکا جاسکے۔
انگریزی زبان میں تیار کی گئی اس پٹیشن کی ایک نقل مرکزاطلاعات فلسطین کو بھی موصول ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ‘صدی کی ڈیل’ کی امریکی سازش کا مقصد مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر صہیونی ریاست کے غاصبانہ قبضے کی حوصلہ افزائی اور اسے سند جواز مہیا کرنا اور فلسطینی قوم پر اسرائیلی جارحیت کی حمایت کرنا ہے۔
پٹیشن میں یورپی حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ امریکا کے ایسے کسی اقدام کی حمایت نہ کریں جس میں انسانی حقوق اور بین الاقوامی کو پامال کیا گیا ہو۔ امریکا فلسطینیوںکے فطری حقوق دبانے والے اسرائیل کی حمایت کر کے بین الاقوامی قوانین اور عالمی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ اس طرح فلسطینیوں کے منصفانہ حقوق کی قیمت پر اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کی خدمت کی جا رہی ہے۔
پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین مشرق وسطیٰ میں دیر پا امن کے قیام کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اگر یورپی یونین اپنا کردار ادا نہیں کرے گی تو اس خلاء کو امریکا پُر کرنے کی کوشش کرتے ہوئے فلسطینیوں کو ان کے منصفانہ اور عالمی سطح پر مسلمہ حقوق سے محروم کر دے گا۔
انسانی حقوق کے کارکنوں نے امریکا کی فلسطینیوں اور اسرائیل کے حوالے سے اختیار کر دہ پالیسی کو ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ امریکا دغلی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور وہ فلسطینی قوم کے حقوق اور ان کے دیرینہ مطالبات کو مسلسل نظرانداز کر کے غاصب صہیونی ریاست کو اپنے ریاستی جرائم اور نسل پرستانہ اقدامات کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔