جمہوریہ لبنان کے مفتی اعظم الشیخ عبداللطیف دریان نے کہا ہے کہ تمام عرب ممالک کے درمیان اتحاد اور یگانگت ‘صدی کی ڈیل’ کی سازش کو ناکام بنانے کے لیے موثر رکاوٹ بن سکتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطین کوئی سامان نہیں کہ اس کی خریدو فروخت کے لیے اس کی قیمت لگائی جائے۔ بلکہ یہ ایک قوم کی بقاء اور ان کے حق خود ارادیت کا معاملہ ہے۔ مسئلہ فلسطین کا صرف ایک ہی حل ہے کہ مقبوضہ فلسطین کو اس کے اصل وارثوں کے سپرد کر دیا جائے۔
منگل کے روز ایک بیان میں جمہوریہ لبنان کے مفتی اعظم کا کہنا تھا کہ ہمارے عرب ممالک کو اربوں ڈالر کے عوض ورغلانے کی کوشش کرنے والے یہ جان لیں سرزمین فلسطین کوئی مال تجارت نہیں کہ اس کی قیمت لگائی جائے۔
ہماری میراث، اخلاق، دین اور حسب ونسب ہمیں متحد ہونے اور اپنے اندر طاقت پیدا کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ آج فلسطینی قوم اس لیے اپنے حقوق سے محروم ہے کہ اس کا مقابلہ مادی اعتبار سے سے غاصب اور طاقت جابر ریاست کے ساتھ ہے مگر فلسطینی قوم کے ساتھ عرب ممالک بالخصوص لبنانی قوم ایسا کوئی فارمولہ یا امن عمل قبول نہیں کرے گی جس میں آزاد فلسطینی ریاست اور بیت المقدس کو اس کا دارالحکومت بنائے جانے سے کم کوئی بات کی گئی ہو۔
عبدالطیف دریان نے کہا کہ فلسطین انبیاء اور رسولوں کی سرزمین ہے۔ ارض مبارک کے حوالے سے لوگوں میں بیداری پیدا کرنے میں علماء امت کا مرکزی کردار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم عرب چاہے مسلمان ہوں یا عیسائی اپنے ملکوں کے خلاف استعماری طاقتوں کی سازشوں کو قبول نہیں کریں گے۔