امریکا کی دعوت پر آج خلیجی ریاست بحرین کے دارالحکومت مناما میں ہونے والی اقتصادی کانفرنس کے خلاف فلسطین میں بہ طور احتجاج ہڑتال، مظاہرے اور جلوس نکالے جا رہے ہیں۔ دوسری جانب قابض صہیونی فوج نے فلسطینی مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال شروع کیا ہے جس میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
خیال رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈکشنر کی کوششوں سے آج 25 جون کو مناما میں ایک اقتصادی کانفرنس منعقد کی جا رہی ہے۔ اس کانفرنس کا مقصد قضیہ فلسطین کے تصفیے کے لیے امریکی سازش
‘صدی کی ڈیل’ کو آگے بڑھانا ہے۔ سوائے چند ایک خلیجی ممالک ، مصر اور اردن کے پوری عالمی برادری نے اس کانفرنس کا بائیکاٹ کیا ہے۔
امریکا اور اس کے حواریوں کی دعوت پر منعقد کی جانے والی نام نہاد اقتصادی کانفرنس کے خلاف فلسطین کے علاقوں غزہ، غرب اردن، بیت المقدس، شمالی اور جنوبی فلسطینی علاقوں میں شٹرڈائون اور پہیہ جام ہڑتال کی جا رہی ہے۔
غزہ اور مغربی کنارے کےمختلف شہروں میں ایک احتجاجی مظاہرے بھی جاری ہیں جن میں بڑی تعداد میںشہری شریک ہیں۔ دوسری طرف اسرائیلی فوج نے فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال بھی جاری رکھا ہوا ہے۔ غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں نکالی جانے والی ایک ریلی پرقابض فوج نے آنسوگیس کی شیلنگ اور براہ راست گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہو گئے۔
غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ ، شمالی علاقے نابلس اور غزہ کی پٹی میں آج بڑے پیمانے پرصدی کی ڈیل اور مناما کانفرنس کےخلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔
مناما کانفرنس کے خلاف فلسطین میں ملک گیراحتجاج،اسرائیلی فوج کا تشدد
منگل 25-جون-2019
مختصر لنک: