اردن میں اخوان المسلمون کے سیاسی ونگ اسلامک ایکشن فرنٹ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں حکومت کے اس اعلان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عمان بحرین کے دارالحکومت منامہ میں ہونے والی متنازع اقتصادی کانفرنس میں شرکت کرے گا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامک ایکشن فرنٹ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اردن کی طرف سے منامہ کانفرنس میں شرکت کا مطلب یہ ہے کہ اردنی حکومت بھی فلسطینیوں کے خلاف اس عالمی ۔صہیونی، امریکی سازش کوآئینی شکل دینے میں امریکا اور اسرائیل کے ساتھ ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اردن کی ہاشمی سلطنت کا قضیہ فلسطین، القدس اور فلسطینی مقدسات کے حوالے سے اصولی موقف ہی نہیں بلکہ ایک اہم ذمہ داری ہے کہ اردن فلسطینی قوم کے حقوق پرہونے والی کسی بھی سودے بازی کو قبول نہیں کرے گا۔
خیال رہے کہ اردن اور مصر نے کل سے بحرین میں شروع ہونے والی دو روزہ اقتصادی کانفرنس میں شرکت کا اعلان کیا ہے۔ اس کانفرنس کا مقصد فلسطینیوں کو بعض معاشی مراعات دے کر انہیں آزادی کے حصول کے لیے جدو جہد سے باز رکھنا اور ان کے حق خود اردایت کو معاشی منصوبوں کی آڑ میں دبانا ہے۔
اردن کی حکومت کی طرف سے منامہ کانفرنس میں شرکت پر اردنی عوام اور سیاسی جماعتیں بھی حیران ہیں اور اسے امریکا اور اسرائیل کے سازشی منصوبوں میں معاونت قرار دے رہے ہیں۔