چهارشنبه 30/آوریل/2025

‘بحرین کانفرنس فلسطینی حقوق کی سودے بازی کے لیے رشوت دینے کے مترادف’

پیر 24-جون-2019

امریکا کے فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان تنازعات کے حل کے لیے تجویز کردہ نام نہاد امن منصوبے صدی کی ڈیل اور اسی ضمن میں بحرین کے دارالحکومت منامہ میں ہونے والی اقتصادی کانفرنس کی فلسطین بھر میں مذمت جاری ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی کے علاقے میں منعقدہ ایک کانفرنس میں فلسطین کی مذہبی، قومی، سماجی شخصیات اور دانشوروں‌ نے بحرین کانفرنس کو فلسطینیوں کے حقوق کی سودے بازی کے لیے عالمی استعماری طاقتوں کی رشوت قرار دیا ہے۔

غزہ میں اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے پارلیمانی بلاک اصلاح وتبدیلی کے زیر اہتمام منعقدہ ایک کانفرنس میں صدی کی ڈیل کی امریکی سازش کی شدید مذمت کی اور اسے مسترد کردیا۔

 میں شرکاء نے کہا کہ بحرین کانفرنس اور صدی کی ڈیل کی سازشیں قضیہ فلسطین کے تصفیے کے لیے جاری ہیں۔

شرکاء نے منامہ کانفرنس کو فلسطینی قوم کےحقوق کے خلاف عالمی استعماری طاقتوں کی طرف سے مالی رشوت قرار دیا۔ انہوں نے عرب ممالک پر زوردیا کہ وہ بحرین کانفرنس کا بائیکاٹ کریں۔ دوسری طرف شرکاء نے فلسطینی قوم سے مطالبہ کیا کہ وہ صدی کی ڈیل اور بحرین کانفرنس کی آڑ میں ہونے والی سازشوں کا ڈٹ کر پوری استقامت کے ساتھ مقابلہ کریں۔

کانفرنس سے خطاب میں حماس رہ نما جماعت کے پارلیمانی بلاک اصلاح وتبدیلی کے رکن ڈاکٹر محمود الزھار نے بحرین کانفرنس کو فلسطینی قوم کے خلاف دشمن کی سازش اور فلسطینیوں کے حقوق دبانے کے لیے رشوت قراردیا۔

انہوں‌ نے کہا کہ امریکا اپنے خلیجی اتحادیوں کے پیسے کو فلسطینیوں کے حقوق دبانے کے لیے رشوت کے طور پر استعمال کرنا چاہتا ہے مگر فلسطینی قوم اپنے حقوق کی سودے بازے نہیں ہونے دے گی۔

مختصر لنک:

کاپی