افریقی ملک مراکش میں لاکھوں افراد نے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جلوس نکالا۔ جلوس میں خواتین اور بچوں سمیت نوجوانوں کی بڑی تعداد شریک تھی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق مراکش کے دارالحکومت رباط میں امریکا کے صدی کی ڈیل منصوبے اور اس ضمن میں بحرین میں ہونے والی منامہ اقتصادی کانفرنس کے خلاف لاکھوں افراد نے مظاہرے کیے۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر فلسیطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی، اسرائیلی مظالم کی مذمت، صدی کی ڈیل اور بحرین کانفرنس کے خلاف شدید نعرے درج تھے۔ مراکش میں ہونے والے ملین مارچ میں لاکھوں افراد نے اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ اس موقع پر مقررین نے اپنے خطابات میں عرب ممالک پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کےساتھ دوستی کا ہاتھ نہ بڑھائیں اور امریکا اور دیگر عالمی استعماری قوتوں کے چنگل میں نہ آئیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ملین مارچ رباط میں ‘باب الاحد’ سے شروع ہوا جو شاہراہ الحسن الثانی اور محمد الخامس سے ہوتا ہوا مراکشی پارلیمنٹ ہائوس کے بار پہنچ کر ایک دھرنے کی شکل اختیار کرگیا۔ مقررین نے امریکا کے فلسطینیوںکے خلاف صدی کی ڈیل کے منصوبے کی شدید مذمت کی اور عرب اور مسلم ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ عالمی استعماری سازشوں کے خلاف فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہوں۔
مقررین نے فلسطینیوں کی تحریک آزادی کے لیے جاری جد وجہد کی حمایت کی اور فلسطینیوں کے حقوق کے دفاع کے لیے عرب اور مسلم دنیا کی سطح پرعالمی محاذ قائم کرنے کا مطالبہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مراکش میں ملین مارچ اس بات کا ثبوت ہے کہ فلسطینی قوم کے خلاف امریکی ۔ صہیونی سازشوں میں مسلم اور عرب دنیا مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔