شنبه 16/نوامبر/2024

ایران کے خلاف حملے کا آپشن منسوخ نہیں موخر کیا ہے: ڈونلڈ ٹرمپ

اتوار 23-جون-2019

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے خلاف مزید پابندیاں عاید کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ تہران کے خلاف فوجی کارروائی کا امکان بدستور موجود ہے۔

صدر ٹرمپ ایران کو جوہری بم کی تیاری سے روکنا چاہتے ہیں اور انھوں نے کہا ہے کہ "ہم ایران کے خلاف اضافی پابندیاں عاید کر رہے ہیں۔ بعض کیسوں میں تو ہم سست روی سے چل رہے ہیں لیکن بعض کیسوں میں ہم تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں.”

وہ ہفتے کے روز وائٹ ہاؤس میں کیمپ ڈیوڈ کے لیے روانہ ہونے سے قبل صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے۔انھوں نے کہا کہ وہ کیمپ ڈیوڈ میں قیام کے دوران میں ایران کے مسئلے کے بارے میں غور کریں گے۔

صدر ٹرمپ نے دو روز قبل ہی بین الاقوامی فضائی حدود میں ایک امریکی ڈرون کو مار گرائے جانے کے بعد کہا تھا کہ اس کے ردعمل میں ایران کے خلاف فوجی کارروائی کا کوئی امکان نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران نے شاید غلطی سے امریکا کا ڈرون مار گرایا ہے۔

ادھر ایران نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے اسلامی جمہوریہ کے خلاف کوئی بھی جارحیت کی تو اس کے خطے میں امریکی مفادات کے لیے سنگین مضمرات ہوں گے۔

مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈئیر جنرل ابو الفضل شیکرچی نے ہفتے کے روز خبررساں ایجنسی تسنیم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "ایران کی جانب کوئی ایک گولی چلی تو اس کے بعد مشرقِ اوسط میں امریکا اور اس کے مفادات کو آگ لگ جائے گی.” انھوں نے دھمکی دی کہ :”اگر دشمن ہماری جانب ایک گولی چلائے گا تو ہم اس کے جواب میں دس گولیاں چلائیں گے۔”

مختصر لنک:

کاپی