فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج نے فلسطینی مظاہرین پر فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ کر دی جس کے نتیجے میں دسیوں شہر زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں طبی عملے کے امدادی کارکن بھی شامل ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین جُمعہ کو غزہ کی مشرقی سرحد پر ناکہ بندی کے خاتمے اور فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی کے لیے ہونے والے ہفتہ وار مظاہروں پر اسرائیلی فوج نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 79 فلسطینی زخمی ہو گئے۔
وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹراشرف القدرہ نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والوں میں دو امدادی کارکن بھی شامل ہیں۔
القدرہ نے بتایا کہ ایک زخمی شہری کے سینےمیں گولی لگی ہے جسے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے تاہم اس کی حالت خطرے میں بیان کی جاتی ہے۔
کل جمعہ کو ہزاروں فلسطینیوں نے مشرقی سرحد پر حق واپسی اور غزہ کی ناکہ بندی کے خلاف مظاہروں میں حصہ لیا۔ خیال رہے کہ غزہ کے فلسطینی 30 مارچ 2018ء سے غزہ کی سرحد پر علاقے کی 12 سال سے جاری معاشی ناکہ بندی کے خلاف اور فلسطینی پناہ گزینوں کے حق واپسی کےلیے احتجاج کررہے ہیں۔ یہ احتجاج مسلسل 63 ہفتوں سے جاری ہے۔ قابض صہیونی فوج فلسطینیوں کے احتجاج کو کچلنے کے لیے طاقت کا استعمال کرتی ہے جس کے نتیجے میں گذشتہ ایک سال کے دوران اب تک 300 فلسطینی مظاہرین شہید اور ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہو چکے ہیں۔