فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے ایک فلسطینی جسے اسرائیل سے تعلق کے شبے میں شہر سے بے دخل کیا تھا، کے اہل خانہ نے بحرین میں امریکی دعوت پر منعقدہ اقتصادی کانفرنس میں شرکت پر بیٹے کے فیصلے سے اعلان برات کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے 20 سال قبل اسرائیل سے تعلق کے شبے میں غرب اردن کے شہر جنین سے تعلق رکھنے والے فلسطینی محمد عارف مساد کے اہل خانہ نے کہا ہے کہ عارف مساد کے بحرین میں ہونے والے اقتصادی کانفرنس میں شرکت کے فیصلے سے خاندان کا کوئی تعلق نہیں۔ خاندان پہلے ہی مساد سے بائیکاٹ کر چکا ہے۔
خیال رہے کہ محمد عارف مساد کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر جنین کے برقین قصبے سے ہے۔ اسے 20 سال پہلے اسرائیلیوں کے ساتھ مبینہ تعلقات اور روابط کے الزام میں شہر سے بے دخل کر دیا گیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق مساد کو بحرین میں 25 اور 26 جون کو ہونے والی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے اور اس نے دعوت قبول کرلی ہے۔
اس کے خاندان کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مساد کی بحرین میں کانفرنس میں شرکت کا فیصلہ اس کا ذاتی فعل ہے جس کا خاندان کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔ مساد خاندان اس کی بحرین کانفرنس میں شرکت کے فیصلے سے اعلان برات کرتی ہے۔ مساد اپنے سوا کسی کی نمائندگی نہیں کرتا۔