عراق میں وزارت صحت کے زیر انتظام انسداد تمباکو نوشی پروگرام کے رکن وسیم کیلان نے کہا ہے کہ ملک میں تمباکو نوشی کے نتیجے میں ہر 20 منٹ میں ایک شخص کی موت واقع ہو رہی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق وسیم کیلان نے کہا کہ عراق بیرون ملک سے تمباکو مصنوعات کی خریداری پر یومیہ دو ارب دینار یعنی 16 لاکھ 50 ہزار ڈالر کی رقم صرف کر رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ طبی معائنے کے عمل سے گزارے جانے والےافراد میں بچے بھی شامل ہیں جو سانس کی بیماریوں کا شکار ہیں۔ ان میں بعض پانچ سال کے بچے ہیں۔
عراقی سیکرٹری صحت جاسم الفلاحی کا کہنا ہے کہ ملک میں تمباکو نوشی کے حوالے سے سامنے آنے والے اعداد و شمارکے مطابق بچوں کے تمباکو نوشی میں ملوث ہونے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
الفلاحی کا کہنا ہے کہ وہ عراق میں تمباکو نوشی کی کاشت روکنے کی سفارش کریں گے۔ تمباکو کے بجائے کھیتوں میں متبادل فصلیں کاشت کی جا سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ تمباکو کی تیاری، اس کی خریدو فروخت اور ترویج کرنے والوں کی حوصلہ شکنی کی جاسکتی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق تمباکو نوشی سے ہر سال 60 لاکھ سے زاید افراد لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔