اسرائیل کی فوجی عدالت نے زیرحراست فلسطینی سماجی کارکن فداء محمد یوسف دعمس کی مدت حراست میں چوتھی بار دو ماہ کی توسیع کردی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق 24 سالہ فداء دعمس کا تعلق غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل کے بیت امر قصبے سے ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فداء محمد دعمس کو قابض صہیونی فوج نے 29 مئی 2018ء کو حراست میں لیا تھا۔ حراست میں لینے کے بعد اسے ‘عتصیون’ جیل منتقل کردیا گیا جہاںسے اسے ھشارون جیل لے جایا گیا اور اب وہ دامون جیل میں قید ہے۔
فداء یونیورسٹی میں بزنس ایڈمنسٹریشن کی سال سوئم کی طالبہ ہے۔ یہ اس کی پہلی گرفتاری نہیں بلکہ اسے 28 جنوری 2015ء کو بھی حراست میں لینے کے بعد چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس کےعلاوہ اسے 2000 شیکل جرمانہ بھی کیا گیا۔