اردن کے دارالحکومت عمان کے شمال مغرب میں واقع عین پاشا پناہ گزین کیمپ میں گذشتہ روز اسلامی تحریک کی اپیل پر عظیم الشان ‘حق واپسی’، نصرت اسیران اور صدی کی ڈیل مخالف ملین مارچ کا انعقاد کیا گیا۔ احتجاجی جلوس میں لاکھوں افرادنے شرکت کی جن میں فلسطینی کمیونٹی کےعلاوہ بڑی تعداد میں مقامی شہری بھی شامل تھے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عین پاشا اور البقعہ پنا گزین کیمپوں میں ہونے والے اس عظیم الشان مارچ میں مقررین نے قضیہ فلسطین کے خلاف کی جانے والی صہیونی اور امریکی سازشوں کی مذمت کی۔
اردن میں منعقدہ عظیم الشان نویں سالانہ مارچ کو نصر القدس، نصرت فلسطین اور حق واپسی کا عنوان دیا گیا۔
اس موقع پر اخوان المسلمون کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن محمد قطیشات نے کہا کہ فلسطینی اور اردنی اقوام ارض فلسطین کے مالک اور وارث ہیں۔ صہیونیوں کا اس پر کوئی حق نہیں۔
انہوں نے کہاکہ اردن مارچ اللہ تعالیٰ اور مسجد اقصیٰ کے ساتھ ایک عہد کہ ہم فلسطین پراپنا جان وتن سب کچھ قربان کرنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صدی کی ڈیل کا امریکی منصوبہ ایک ایسے وقت میں سامنے لایا جا رہا ہے جب دوسری جانب خطے میں طبل جنگ بن چکا ہے۔ امریکی صدر ڈونلد ٹرمپ خطے کے ممالک کے ساتھ وہی سلوک کرتے ہیں جو ایک دودھ دینے والی گائے کے ساتھ اس کا مالک کرتا ہے۔
قطیشات کا کہنا ہے کہ امریکا مختلف حیلوں اور حربوں کے ذریعے صدی کی ڈیل کے منصوبے کےنفاذ کےلیے ماحول ساز گار بنا رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس نے امریکا میں اخوان المسلمون کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی کوششیں شروع کی ہیں۔