اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے سیاسی شعبے کے نائب صدر صالح العاروری نے کہا ہے کہ صدی کی ڈیل کے امریکی منصوبے کا مقصد قضیہ فلسطین کا تصفیہ کرنا ہے مگر فلسطینی قوم کی صفوں میں اتحاد اس منصوبے کو ناکام بنانے کے لیے کافی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ہفتے کے روز لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری سے بیروت میں ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے العاروری کا کہنا تھا کہ صدی کی ڈیل کو ناکام بنانے کے لیے فلسطینی قوم کی صفوں میں مکمل اتحاد ہے اور ہم اس سازش کو آگے نہیں بڑھنے دیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں العاروری نے کہا کہ ہم نے لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوںکے مسائل پر بات چیت کی۔ لبنانی اسپیکر پرواضحکیا ہےکہ فلسطینی پناہ گزینوں کو اپنے لبنانی بھائیوں کی طرح باعزت زندگی گذارنے کا حق ہے۔ لبنان میں فلسطینیوں کو ان کے معاشی حقوق فراہم کرنا ان کے حق واپسی کے متصادم نہیں۔
انہوںنے کہا کہ ہم لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کی مستقل آباد کاری کے کسی بھی فارمولے کو قبول نہیں کریں گے۔ وطن واپسی فلسطینیوں کا تاریخی حق ہے اور وہ وطن میںآباد کاری کے سوا اور کوئی آپشن قبول نہیں کریں گے۔
العاروری کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم کو حق خود ارادیت اور آزادی کے حصول کے لیے بندوق اٹھانے سمیت تمام راستے اختیار کرنے کا حق ہے۔ انہوںنے فلسطینی دھڑوں کے درمیان اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا۔