فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں زراعت پیشہ افراد کی بڑی تعداد موجود ہے۔ زراعت کی دیگر اجناس کے ساتھ ساتھ موسمی تربوز بھی اپنی مٹھاس اور معیارمیں اپنی مثال آپ ہے۔ غزہ میں تربوز کی فصل اچھی طریقے سے کاشت کی جائے تو وہ پورے فلسطین کے لیے کفایت کرتی ہے۔
موسم گرما میں غزہ کی پٹی میں کاشت ہونےوالا تربوز اس اعتبارسے بھی معیاری ہےکہ یہ تربوز وبائی امراض اور کیڑوں سے محفوظ ہوتا ہے۔ ماہرین زراعت کے مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں کاشت ہونے والا تربوز پوری فلسطینی مارکیٹ کے لیے کافی ہے۔ غزہ میں چار ہزار دونم رقبے پر تربوز کاشت کیا جاتا ہے اور ایک دونم کے رقبے پر کم سے کم 10 ہزار ٹن تربوز کاشت کیےجاتے ہیں۔
اعلیٰ معیار کا تربوز
غزہ میں وزارت زراعت کے ڈائریکٹر ادھم البسیونی نے بتایا کہ کاشت کاروں کی بہتر کارکردگی اور محنت کے نتیجے میں توبوز کی کاشت کے بہترین نتائج سامنے آئے ہیں۔ کاشت کار تربوزکاشت کےتمام مراحل میں کاشت کار جاں فشانی کے ساتھ محنت کرتے ہیں تاکہ تربوز کی فصل اچھی اور زیادہ ہونے کےساتھ ساتھ زیادہ معیاری بھی ہو۔
البسیونی کا کہنا تھا کہ وزارت زراعت نے گذشتہ برس تربوز کی فصل کو مزید بہتر اور معیاری بنانے کے لیے جدید زرعی طریقوں کا استعمال کیا۔ اس طریقے سے تربوز کی فصل کو ہرقسم کے موذی اثرات اور بیماریوں سے بچالیا گیا۔
زرعی ماہر کا کہنا تھا کہ غزہ میں کاشت شدہ تربوز ہرقسم کی مضرصحت آلائشوں اور اثرات سے پاک ہوتا ہے۔ یہی جہ ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ زرعی اجناس میں تربوز کی فصل مزید بہتر ہوئی ہے۔
زرعی امور کے ماہر نزار الوحید نے شہریوںپر زور دیا کہ وہ تربوز کی فصل کے حوالے سے من گھڑت کہانیوں اور افواہوں پرکان نہ دھریں۔ انہوںن نے کہا کہ گذشتہ برس بھی تربوز کے حوالے سے افواہیں پھیلائی گئیں جس کے نتیجے میں اس میٹھے موسمی پھل کی خریدو فروخت متاثر ہوئی۔
الوحیدی کا کہنا تھا کہ موسمی تربوز بہترین، سستا اور میٹھا ہونے کے ساتھ وافر مقدار میں موجود ہے اور ہرطرح کے مضرصحت اثرات سے محفوظ ہے۔
