لبنان کے صدر میشل عون نے فلسطینی پناہ گزینوں کی اپنے ملک میں مستقل آباد کاری اور امریکا کے نام نہاد صدی کی ڈیل منصوبے پرعمل درآمد قبول نہیں کیا جائے گا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سابق وزیر رینو موسولیہ کی قیادت میں ملاقات کرنے والےایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے لبنانی صدر کا کہنا تھا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کے حوالے سے ان کے ملک کا موقف واضح ہے۔ ہم قضیہ فلسطین کے منصفانہ اور دیر پا حل کی حمایت جاری رکھیں گے اور فلسطینی پناہ گزینوںکے حق واپسی کے لیے زور دیتےرہیں گے۔
لبنانی صدر اور موسولیہ کی قیادت میں ملنے والے وفد نے خطے کی موجودہ صورت حال، شامی پناہ گزینوں کی ان کے ملک واپسی کے لیے ہرممکن اقدام کریںگے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کی ان کے اپنے ملک کے علاوہ کسی دوسرے ملک میں مستقل آباد کاری کی کوئی تجویز قبول نہیںکی جائے گی۔
انہوںنے کہا کہ پناہ گزینوں کے مسئلے کا جلد از جلدسیاسی حل ضروری ہے۔ شامی اور فلسطینی پناہ گزینوں کو مزید انتظار نہیں کرانا چاہیے۔
لبنانی حکومت کا کہنا ہے کہ لبنان میں 5 لاکھ 92 ہزار 711 فلسطینی پناہ گزینوں کی میزبانی کررہا ہے۔ یہ اعدادو شمار 2016ء کےہیں۔
