فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ اسرائیل کے’دامون’ حراستی مرکزمیں قید فلسطینی اسیرات نے صہیونی جیلروں کی ظالمانہ اور انتقامی پالیسی کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کی دھمکی دی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق محکمہ اسیران کے مطابق دامون جیل میں قید فلسطینی اسیرات کا کہنا ہے کہ وہ ‘اضراب الحرائر’ یعنی آزادی پسندوں کی ہڑتال کے عنوان سے بھوک ہڑتال شروع کرنے کی تیاری کی ہے تاکہ اسرائیلی جیل انتظامیہ کی انتقامی پالیسیوں اور مظالم کو روکا جاسکے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دامون جیل کی فلسطینی اسیرات کو بدترین معاشی حالات کا سامنا ہے۔ انہوںنے اپنے معاشی حالات کی بہتری اور جیلوں میں لگائے گئے کیمروں کوہٹانے، الفورہ یعنی جیل کی کوٹھڑیوں سے باہر آنے کے لیے جاری کردہ دورانیے میں اضافے اور جیلوں میں خواتین قیدیوں کی لائبریریوں کی سہولت کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔
فلسطینی اسیرات کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ان کے ملاقاتیوں کو کئی کئی گھنٹے بلا جواز انتظار میں رکھا جاتا ہے جو بہ ذات خود ایک ظلم ہے۔ ان کی بھوک ہڑتال کا ایک مطالبہ انتظار کی کیفیت کیا خاتمہ ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل ساڑھے چھ ہزار فلسطینیوں میں درجنوں خواتین بھی شامل ہیں۔ فلسطینی ھشارون اور دامون نامی بدنام زمانہ حراستی مراکز میں پابند سلاسل ہیں۔ فلسطینی اسیرات کو جیلوں میں غیر مناسب طرز عمل، انتقامی کارروائیوں اور نسل پرستانہ سلوک کا سامنا ہے۔