اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں طبی عملے کو گولیوں کانشانہ بنانے کے واقعات کے بعد انسانی حقوق کی تنظیموں نے ریڈ کراس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں فلسطینی طبی عملے کو تحفظ فراہم کرے اور انہیں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی سے بچائے۔
غزہ میں فلسطینی مرکز برائے انسانی حقوق کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ مشرقی غزہ میں فلسطینیوں کی ہفتہ وار ریلیوں کے دوران مظاہرین کو طبی امداد پہنچانےوالے فلسطینی امدادی کارکنوں اور طبی عملے کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ اسرائیلی فوج بلا استثناء فلسطینی طبی عملے کو گولیوں کا نشانہ بنا کرانہیں شہید کررہا ہے۔
خیال رہے کہ 30 مارچ 2018ء کے بعد اسرائیلی فوج کے حملوں میں غزہ میں طبی عملے کے تین کارکن شہید ہوچکے ہیں۔ حال ہی میں 36 سالہ محمد سلامہ الجدیلی زخمیوں کی مرہم پٹی کرتے ہوئے اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنا اور جام شہادت نوش کرگیا۔ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے غزہ میں مظاہرین کو طبی امداد پہنچانے والے 203 امدادی کارکن زخمی ہوچکےہیں۔
فلسطینی انسانی حقوق گروپ نے غزہ میںمظاہرین کے ساتھ ساتھ طبی عملے کے کارکنوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ریڈ کراس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں طبی عملے کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔