لبنان کے وزیر خارجہ جبران باسیل کی ایک حالیہ ٹویٹ نے سوشل میڈیا پر ردعمل کا طوفان برپا کر دیا۔ لبنان میں غیر ملکی لیبر کے حوالے سے ٹویٹ ہفتے کے روز کی گئی تھی تاہم اس کے جواب میں اٹھنے والی تنقید کی آندھی اتوار اور پیر کی درمیانی شب تک نہیں تھم سکی۔ ‘ٹویٹر’ پر سماجی کارکنوں کی طرف سے جبران باسیل کے بیان پر شدید غم وغصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
جبران باسیل کی ٹویٹ نے لبنان میں ایک اور تنازع کھڑا کر دیا ہے۔ متعدد لبنانی شہریوں نے سوشل میڈیا پر باسیل کے بیان کوعرب اقوام کے لیے توہین آمیز قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ لبنانی وزیر خارجہ جبران باسیل نے اپنی ٹویٹ میں کہا تھا کہ "یہ ایک نارمل بات ہے کہ ہم دیگر افرادی قوت کے مقابل لبنانی افرادی قوت کا دفاع کریں خواہ وہ شامی، فلسطینی، فرانسیسی، سعودی، ایرانی یا پھر امریکی ہوں، یقینا سب سے پہلے لبنانی ہیں۔ افسوس کی بات ہے کہ بعض لوگ اس بات کو نہیں سمجھتے کہ لبنانیت کے سرفہرست ہونے کا کیا مطلب ہے اور خون کے تعلق کا احساس کیا معنی رکھتا ہے”۔
لبنانی وزیر کے بیان پر فلسطین، شام، سعودی عرب اور دوسری اقوام میں سخت غم وغصہ پایا جا رہاہے۔ سوشل میڈیا پر جبران باسیل کے استعفیٰ کا مطالبہ شدت اختیار کرگیا ہے۔