فلسطینی وزارت اوقاف ومذہبی امور کی طرف سے جاری کردہ سالانہ رپورٹ میں کہا ہےکہ صہیونی فوج اور یہودی آباد کاروںکی طرف سے فلسطین میں مقدس مقامات پرحملوں میں اضافہ دیکھنے میںآیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہ مہینے میں یہودی آبادکاروں اوراسرائیلی فوج کی طرف سے مقدس مقامات کی بے حرمتی کے 90 واقعات رونما ہوئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ مئی کے دوران اسرائیلی فوج نے نام نہاد سیکیورٹی کی آڑمیں مسجد اقصیٰ میںنمازیوں کا بار بار محاصرہ کیا جاتا رہا۔ مسجد اقصیٰ کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر بڑی تعداد میں اسرائیلی فوج اور پولیس اہلکار تعینات کیے گئے۔ فلسطینی شہریوں کے قبلہ اول میں داخلے کے لیے عمر کی قید رکھی گئی جب کہ ماہ صیام کے دوران فلسطینی روزہ داروں کو مسجد اقصیٰ کے اندر زدو کوب کیا جاتا رہا۔
فلسطینی اوقاف کے سیکرٹری حسام ابوالرب نے بتایاکہ صہیونی فوج اور یہودی آباد کاورںنے مئی کے دوران مسجد اقصیٰ کی 30 بار بے حرمتی کی۔ جب کہ غرب اردن کے شہر الخلیل میں مسجدابراہیمی میں اذان پر 42 بار پابندی عایدکی گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ یہودی آباد کاروں اور اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ کے ساتھ ساتھ مسجد ابراہیمی اور فلسطین کی دوسری مساجد کی بے حرمتی کی۔ مئی کے دوران مجموعی طورپر اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروںنے مسجد اقصیٰ کی 90 بار بے حرمتی کی۔