شنبه 16/نوامبر/2024

اسرائیلی فوجیوں کا مسجد اقصیٰ میں نمازیوں‌ پر تشدد، گرفتاریاں

منگل 4-جون-2019

مسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاروں‌ کی طرف سے دھاووں کا ایک نیا اورخوفناک سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ اتوار کے روز اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں ایک ہزار سے زاید یہودی شرپسندوں‌ نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر نمازیوں، روزہ داروں اور معتکفین کو تشدد کا نشانہ بنایا اور انہیں مسجد سے نکال باہر کر دیا گیا۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق قابض صہیونی فوج اور پولیس کے مسلح اہلکاروں نے مسجد میں گھس کر فلسطینی روزہ داروں پر وحشیانہ تشدد کیا۔ قابض فوج کے تشدد سے 28 سالہ فلسطینی خاتون کے سر میں لاٹھیاں ماری گئیں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئیں۔

زخمی فلسطینی روزہ دار خاتون کو المقاصد اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں اس کی حالت بدستور تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوج اوریہودی آباد کاروں کے تشدد کے وقت فلسطینی امدادی کارکنوں کو مسجد اقصیٰ میں‌ داخل ہونے اور زخمیوں‌کی طبی امداد کرنے سے انہیں  روک دیا گیا۔

مسجد اقصیٰ کے بیرونی احاطے فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان  میدان جنگ کا منظر پیش کر رہے تھے۔

ادھر مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب الشیخ عکرمہ صبری نے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ میں فلسطینی نمازیوں کی آمد نے صہیونیوں کو ہواس باختہ کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ قبلہ اول میں فلسطینی مسلمانوں‌کو دیکھ کر صہیونی حکام اور آباد کار بری طرح بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ اتوار کے روز اسرائیل کی انتہا پسند جماعتوں‌ کی اپیل پر 1200 یہودی شرپسندوں‌ نے قبلہ اول کی بے حرمتی کی۔

مختصر لنک:

کاپی