ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ ایک دہشت گرد ریاست نے پوری دنیا کے سامنے فلسطینی قوم کے حقوق پامال کرنے کے ساتھ ساتھ القدس اور مسلمانوں کے قبلہ اول کو بھی نشانے پر رکھا ہوا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق استنبول میں لیلۃ القدر کے حوالے سے منعقدہ ایک عظیم الشان تقریب سے خطاب میں ترک صدر نے فلسطینی قوم اور فلسطینی مقدسات کے حوالے سے صہیونی ریاست کے جرائم پر کھل کر بات کی۔ انہوںنے فلسطینیوں اور قبلہ اول کے خلاف اسرائیلی ریاستی دہشت گردی پر عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوںنے کہا کہ ترکی کے مسلمانوں کو شام میں بمباری کے سائے میں روزہ رکھنے والوں، خوراک اور ایک وقت کی روٹی سے محروم یمن کے معصوم بچوں،، افغانستا، عراق، پاکستان اور لیبیا میں جنگوں کے نتیجے میںمتاثر ہونے والے مسلمانوں کی مشکلات کا احساس ہے۔
انہوںنے کہا کہ فلسطینی پناہ گزینوںکو ان کے ملک سے بے دخل کیے 70 سال ہوگئے ہیں اور آج تک ان کی وطن واپسی اور دوبارہ آباد کاری کے لیے کوئی حرکت نہیں کی گئی۔
انہوںنے کہا کہ پوری دنیا بے چینی کے دور سے گذر رہی ہے۔ مسلمان ممالک خانہ جنگیوںاور اندرو نی خلفشار کا شار ہیں۔ دہشت گرد مسلمان ملکوں کی داخلی صورت حال سے فائدہ اٹھا کر اپنے مذموم عزائم پورے کرنے کی کوشش کررہےہیں۔
مسلمانوں کا قبلہ اول دنیا کے سامنے منظم ریاستی دہشت گردی کے نشانے پرہے
اتوار 2-جون-2019
مختصر لنک: