سه شنبه 13/می/2025

جمعۃ الوداع پر لاکھوں فلسطینیوں‌کی قبلہ اول میں حاضری

ہفتہ 1-جون-2019

قابض صہیونی فوج کی جانب سے فلسطینی شہریوں کو مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کے لیے سخت رکاوٹوں اور شدید گرمی کے باوجود اڑھائی لاکھ سے زاید فلسطینیوں‌ نے قبلہ اول میں جمعۃ الوداع کے موقع پر حاضری دی۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ماہ صیام کے چوتھے اورآخری جمعہ کے موقع پر اسرائیلی فوج کی بھاری نفری بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کے آس پاس کے مقامات پر تعینات کی گئی تھی تاکہ فلسطینی شہریوں کو قبلہ اول تک پہنچنے سے روکا جا سکے۔ مگر صہیونی انتظامیہ کی رکاوٹیں توڑ کر اڑھائی لاکھ فلسطینی مسجد اقصیٰ پہنچنے میں کامیاب رہے۔ شدید گرمی سے بچائو کے لیے اسلامی اوقاف کی طرف سے نمازیوں پر پانی بھی چھڑکا گیا۔

پرانے بیت المقدس اور اطراف کے مقامات پر جگہ جگہ چیک پوسٹیں اور ناکے لگا کر فلسطینیوں کو قبلہ اول تک رسائی سے روکا جاتا رہا۔

اسرائیلی فوج نے جمعہ کو علی الصباح ہی سے بیت المقدس میں اضافی نفری تعینات کر دی تھی۔ دوسری جانب بیت المقدس اور دوسرے شہروں سے فلسطینی روزہ دار صبح ہی سے قافلوں کی شکل میں قبلہ اول آنا شروع ہو گئے تھے۔
گذشتہ روز اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجےمیں مسجد اقصیٰ میں نماز کے لیے آنے والے ایک فلسطینی بچے کو شہید کر دیا گیا۔

فلسطینی شہریوں اور قابض فوج کےدرمیان کئی مقامات پر جھڑپیں بھی ہوئیں۔ قابض فوج نے مسجد اقصیٰ میں داخلے کے لیے عمر کی کم سے کم حد 40 سال مقرر کی تھی۔ اس پابندی کی وجہ سے لاکھوں فلسطینی روزہ دار قبلہ اول پہنچنے سے محروم رہے۔

مختصر لنک:

کاپی