فلسطینی اتھارٹی کے وزیراعظم محمد اشتیہ کی جانب سے کابینہ میں شامل وزراء کی تنخواہوں میں اضافے کی خبروں نے جہاں عوامی حلقوں کو سخت مایوس اور برہم کیا ہے وہیں تحریک فتح کی قیادت نے بھی وزراء کی تنخواہوں میں اضافے پر سخت احتجاج کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی اتھارٹی ایک طرف بجٹ کی کمی اور مالی بحران کا واویلا کرتی ہے اور دوسری طرف اس نے وزراء کی تنخواہوں میں اضافہ کر کے ایک نیا تنازعہ پیدا کر دیا ہے۔
تحریک فتح کی انقلابی کونسل کے رکن بسام زکارنہ نے وزیراعظم محمد اشتیہ کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں ان سے کہا ہے کہ آپ کہتے ہیں کہ قانون سب کے لیے یکساں ہے مگر آپ وزراء کی تنخواہوں میں اضافہ کر رہے ہیں اور دوسری طرف آپ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کمی کیے جا رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ایک طرف صدر محمود عباس سادگی اور کفایت شعاری کی تلقین کرتے ہیں اور دوسری طرف آپ موجودہ اور سابق وزراء کی تنخواہوں اوران کی پنشن میں اضافہ کر رہے ہیں۔ یہ سب کچھ صدر عباس کی منظوری اور اجازت کے بغیر کیسے ہوسکتا ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں فلسطینی اتھارٹی کے وزیراعظم محمد اشتیہ نے اپنی کابینہ میں شامل وزراء کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دی تھی۔