عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین نے تنظیم آزادی فلسطین’پی ایل او’ پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے آزادی کے لیے مروجہ پروگرام پر نظرثانی کرے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق پی ایل او کی تاسیس کے 55 سال پورےہونے کی مناسبت سے عوامی محاذ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تنظیم آزادی فلسطین کوتمام فلسطینیوں کانمائندہ ادارہ ہونا چاہیے۔ کسی ایک گروپ یا جماعت کی اس پر اجارہ داری کا کوئی جواز نہیں۔ پی ایل او اس وقت جس تنہائی، اجارہ داری اور قومی و سماجی کردار کونظرانداز کرنے کی پالیسی پرعمل پیرا ہے، اسے یہ پالیسی ترک کرنا ہوگی۔
عوامی محاذ نے پی ایل او پر زور دیا ہے کہ وہ موقع سے فائدہ اٹھاتےہوئے امریکا کی صدی کی ڈیل کی سازش کے خلاف یکساں قومی پالیسی اختیار کرے۔
عوامی محاذ نے بیان میں تمام فلسطینی قوتوں پر اپنی صفوں میں اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ تمام فلسطینی اختلافات بھلا کر 2005ء اور 2011ئ کے قاہرہ معاہدوں جب کہ 2017ء کے بیروت معاہدوں کے مطابق اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں۔
بیان میں مزیدکہا گیا ہے کہ دشمن فلسطینی قوم پرایک اور’اوسلو’ سمجھوتہ مسلط کررہا ہے۔ پی اویل کو چاہیے کہ وہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کا اعلان واپس لے اور قضیہ فلسطین کے دیر پا حل کے لیے موثر جدو جہد کرے۔