چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی عدالتیں صہیونی فوج کے جنگی جرائم پر پردہ پوشی میں مصروف

منگل 28-مئی-2019

اسرائیل کے باوثوق اور باخبر ذریعے کے مطابق صہیونی عدالتوں نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فلسطینیوں کے قتل اور وحشیانہ ریاستی دہشت گردی میں ملوث صہیونی فوجیوں کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیلی عدلیہ کے اس نئے ڈھونگ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کے قاتل اسرائیلی شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کا اعلان فلسطینیوں کے قتل کی حوصلہ افزائی اور قاتلوں کو کلین چٹ دینے کے مترادف ہے۔

اسرائیلی اخبارات کے مطابق صہیونی ریاست کے ملٹری پراسیکیوٹر نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو قتل کرنے والے اسرائیلی فوجیوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ انہیں فوجی عدالتوں کی طرف سے تحفظ فراہم کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیل ملٹری پراسیکیوٹر نے وکلاء کی سالانہ کانفرنس کے موقع پر کہا کہ  فلسطینیوں کو قتل کرنے والے اسرائیلی فوجیوں کو فلسطینی مزاحمت کاروں کے ہاتھوں خطرات لاحق ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجی اپنے دفاع میں فلسطینیوں پر گولی چلاتے ہیں۔ انہیں عدالتوں کی طرف سے ہر ممکن تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی فوج کی بڑی تعداد فلسطینیوں‌ کے ساتھ ظلم اور ان کے قتل میں ملوث ہیں۔ اسرائیلی فوج نے غرب اردن میں 400 مقامات پر چیک پوسٹیں قائم کر رکھی ہیں اور ان چیک پوسٹوں پر تعینات اسرائیلی فوجی فلسطینیوں پر براہ راست راست گولیاں چلاتے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی