فلسطینی وزارت ہاؤسنگ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت غزہ کی پٹی میں جنگ سے قبل اور اس کے بعد کے تباہ شدہ مکانات میں سے 71 فی صد کی تعمیر مکمل کر چکی ہے جبکہ 2000 مکانات کی تعمیر ہنوز تعطل کا شکار ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ میں فلسطینی ہائوسنگ کے سیکرٹری ناجی سرحان نے بتایا کہ ان کے پاس فنڈز کی قلت ہے جس کے باعث 2000 مکانات کی تعمیر ابھی تک زیرتکمیل ہے۔ فنڈز کی کمی کی وجہ سے غزہ میں صنعت اور زراعت کے کئی منصوبے تعطل کا شکار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری سے 11 ہزار رہائشی فلیٹ مکمل طور پر تباہ ہو چکے تھے جب کہ جزوی طورپر متاثر ہونے والے مکانات کی تعداد ایک لاکھ 62 ہزار تھی۔ اس کے علاوہ 9600 اقتصادی شعبےکی املاک متاثر ہوئیں۔ سنہ 2014ء کی جنگ میں تباہ ہونے والی بیشتر املاک کو بحال کر لیا گیا ہے۔ قاہرہ میں چار سال قبل ہونے والی ڈونر کانفرنس میں غزہ کی تعمیر نو کے لیے تین ارب 90 کروڑ ڈالر کی رقم فراہم کرنے کے وعدے کئے گئے تھے۔