انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم’یورو مڈل ایسٹ’ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اپریل 2019ء کے دوران اسرائیلی فوج اور دیگر ریاستی ادارے انسانی حقوق کی 130 سنگین خلاف ورزیوں کے مرتکب ہوئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق گروپ کی طرف سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قابض فوج کی طرف سے اپریل میں روزانہ کی بنیاد پر فلسطینیوں کے کریک ڈائون کا سلسلہ جاری رہا۔
رپورٹ کے مطابق اپریل 2019ء کے دوران اسرائیلی فوج فلسطینیوں کی بلا جواز پکڑ دھکڑ، شہری آزادیوں کو پامال کرنے، القدس میں اشتعال انگیز کارروائیوں کا ارتکاب کیا۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہ ماہ صہیونی فوج نے فلسطینیوں کی 29 املاک مسمار کیں۔ ان میں فلسطینیوں کے رہائشی مکانات، دکانیں اور ایک اسکول بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیت المقدس میں اسرائیلی فوج فلسطینیوں کے ساتھ سر عام نسل پرستی کی مرتکب ہو رہی ہے۔
نسل پرستانہ کارروائیوں میں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری، اراضی اور املاک پرقبضے اور تعمیرات پر پابندی جیسے جرائم بھی شامل ہیں۔