فلسطین کی سرکاری سطح پر جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2000ء کو شروع ہونے والی تحریک انتفاضہ الاقصیٰ کے بعد اب تک 16 ہزار 500 فلسطینی بچوں کو صہیونی زندانوں میں ڈالا گیا ہے۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران کے مندوب عبدالناصر فروانہ نے اپنی رپورٹ میںبتایا کہ 28 ستمبر 2000ء کو شروع ہونے والی تحریک انتفاضہ کے بعد فلسطینی بچوں کی گرفتاریوں کے واقعات میں بہ تدریج اضافہ ہوا اور ان اٹھارہ برسوں میں 16 ہزار پانچ سو فلسطینی عقوبت خانوں میں ڈالے گئے۔
چبھیس صفحات پر مشتمل تحقیقی رپورٹمیں عبدالناصر فروانہ نے لکھا ہے کہ سنہ 2000ء سے 2010ء کے دوران سالانہ اوسطا 700 بچوں کو گرفتار کیا گیا۔ سنہ 2010ء کے بعد یہ تعداد اوسطا سالانہ 1250 تک پہنچ گئی۔ تین سال قبل تحریک انتفاضہ القدس کےبعد فلسطینی بچوںکی گرفتاریوں میں مزید اضافہ ہوا۔