قابض صہیونی حکام نے چار فلسطینی قیدیوں کی طرف سے جیل کی کینٹین میں جمع کرائے گئے پیسے ضبط کر لیے۔ صہیونی حکام کی طرف سےدعویٰ کیا گیا ہے کہ چاروں فلسطینی قیدیوں کو ستمبر 2015ء کو ایک اسرائیلی آباد کار کےقتل کےالزام میں حڑاست میں لیاگیا تھا اور انہیں جرمانوں کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔ انہوں نے جرمانےادا نہیں کیے۔ اس لیے ان کی رقوم ضبط کرلی گئی ہیں۔
ان اسیران میں عبد دویات جنہیں 18 سال قید کی سزا کاسامنا ہے شامل ہیں۔ اس کےعلاوہ محمدابو کف کو 15 سال، ولید الاطرش کو 13 سال پانچ ماہ اور علی صبرا کو نو سال قید کی سزا کا سامنا ہے۔
اسیر محمد ابو کف کے والد صلاح ابو کف نے بتایا کہ انہوں جیل کی کینیٹین میں ان چاروں اسیران کے لیے 7 ہزار شیکل کی رقم جیل کینٹین کےاخراجات کی مد میں جمع کرائی تھی۔ اطلاعات ملی ہیں کہ وہ رقم ضبط کرلی گئی ہے۔
صہیونی حکام کا کہنا ہے کہ قیدیوں کی یہ رقم ان کے جرمانوں کی رقم کی عدم ادائیگی کی وجہ سے ضبط کی گئی ہے۔
صلاح ابو کف نے بتایا کہ صہیونی ریاست کی عدالت نے چاروں اسیران کو 25 سے شیکل سے 1 لاکھ شیکل تک کے جرمانے عایدکیے ہیں اور جرمانوں کی عدم ادائیگی کے باعث جرمانوں کی مقدار بڑھ چکی ہے۔
خیال رہے کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا موقع ہے جب صہیونی فوج نے فلسطینی اسیران کو جیل میں ضرورت کے لیے دی گئی رقم ضبط کرلی ہے۔