اسرائیل کے پبلک پراسیکیوٹر نے کہا ہے کہ اسرائیلی عدالت کے حکم پر فلسطینی ماہی گیروں کی 65 کشتیاں انہیں واپس کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق انسانی حقوق کی تنظیموں’چیشاہ ۔ مسلک’ ، عدالۃ اور مرکز المیزان برائے انسانی حقوق کی جانب سے فلسطینی ماہی گیروں کی چھینی گئی کشتیاں انہیں واپس کرانے کے لیے صہیونی عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی۔ عدالت نے درخواست کی سماعت کے بعد فلسطینی ماہی گیروں کی 65 کشتیاں ان کے مالکان کو واپس کرنے کی تیاری شروع کی ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ صہیونی فوج کی طرف سے فلسطینی ماہی گیروں کی کشتیوں کو قبضے میںلینا غیرقانونی ہے اور اسرائیلی فوج کے اختیارات سے تجاوز کرنے کے مترادف ہے۔
اسرائیلی فوج نے فلسطینی ماہی گیروں کی کشتیاں اس شرط پر واپس کرنے پرآمادی ظاہر کی کہ وہ ان کشتیوں کے ضبط کیے جانے کے وقت قبضے میں لیے گئے سامان کو واپس نہیں کریں گے۔ نیز کشتیوں کی واپسی کے اخراجات کشتیوں کے مالکان کو ادا کرنا ہوںگی۔ خیال اسرائیلی فوج گذشتہ کچھ عرصے سے فلسطینی ماہی گیروں کی کشتیوں کے ساتھ ساتھ ڈیڑھ لاکھ ڈالر کا دیگر سامان بھی چھین چکی ہے۔