جمعه 15/نوامبر/2024

نیوزی لینڈ میں نمازیوں کے قاتل دہشت گرد پر فرد جرم عاید

بدھ 22-مئی-2019

نیوزی لینڈ حکام کے مطابق کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر حملوں میں 51 مسلمانوں کو شہید کرنے والے سفاک قاتل پر دہشت گردی کی فرد جرم باضابطہ طور پر عاید کر دی گئی ہے۔

نیوزی لینڈ کے پولیس ڈیپارٹمنٹ کی جناب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ملزم برینٹن ٹرینٹ کے خلاف 2002 کے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

نیوزی لینڈ پولیس کے مطابق اس دہشت گردی کے مقدمے کے علاوہ سفاک ٹرینٹ پر قتل کے 51 اور اقدام قتل کے 40 الزامات کا مقدمہ بھی چلایا جائے گا۔

پولیس کے بیان کے مطابق اس دہشت گردی کے الزام کے تحت کرائسٹ چرچ حملے کو دہشت گرد حملہ ثابت کیا جائے گا۔” یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے مسجد حملوں کے بعد کہا تھا کہ یہ حملے ایک منظم دہشت گرد سازش کا نتیجہ ہیں۔

نیوزی لینڈ کا انسداد دہشت گردی ایکٹ اب تک عدالت میں کسی بھی ملزم کے خلاف استعمال نہیں کیا گیا تھا اور ٹرینٹ پہلا ملزم ہے جسے اس ایکٹ کے ذریعے سے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کو دہشت گردی ایکٹ کے تحت عدالت میں پیش کرنے کا فیصلہ وکلاء اور پراسیکیوٹرز سے مشورے کے بعد کیا گیا ہے۔

اٹھائیس سالہ ٹرینٹ کو اس وقت ایک انتہائی سیکیورٹی والی جیل میں قید رکھا گیا ہے اور اس کی نفسیاتی حالت کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی