جرمنی کی پارلیمان میں اسرائیلی ریاست کے بائیکاٹ کی عالمی تحریک BDS کی مذمت کے فیصلےپر فلسطینی سیاسی اور عوامی حلقوں کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین کی قومی سیاسی اور مزاحمتی تنظیم’ پاپولر فرنٹ برائے آزادی فلسطین’ کی طرف سےجاری ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ جرمنی کی پارلیمنٹ میں BDS کی مذمت میں قرارداد کی منظوری اسرائیلی ریاست کی اندھی طرف داری، شرمناک اقدام اور مظلوم فلسطینی قوم کے حقوق کی نفی کے مترادف ہے۔
پاپولر فرنٹ کی طرف سےجاری بیان میں کہا گیا ہےکہ جرمن پارلیمان میں اسرائیلی ریاست کے بائیکاٹ کی تحریک کی مذمت کے اقدام نے جرمنی کے جمہوری ملک ہونے کےدعوے کی نفی ہے۔
بیان میں مزیدکہا گیا ہے کہ جرمنی پارلیمنٹ میں عالمی بائیکاٹ تحریک کی مذمت اسرائیلی جرائم پر پردہ ڈالنے اور یورپی ملکوں میں انسانی حقوق کے لیے اٹھنےوالی آوازوں کو دبانے کی مجرمانہ کوشش ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ جرمنی کو بین الاقوامی قوانین کا احترام کرتے ہوئے جمہوریت، آزادی، انسانی حقوق اور فلسطینی قوم کے بنیادی حقوق اور مطالبات کا احترام کرتے ہوئے بی ڈی ایس تحریک کی مخالفت کے بجائے اس کی حمایت کرنی چاہیے۔
خیال رہے کہ جرمن پارلیمنٹ نے جمعہ کے روز ایوان میں ایک بل پیش کیا تھا جس میں BDS تحریک کی مذمت کی گئی تھی۔
BDS کے عنوان سے سرگرم تحریک اسرائیل کے عالمی سطح پر بائیکاٹ کے لیے کام کرتی ہے۔ جرمنی کی طرف سے اس تحریک کی مذمت حیران کن اور شرمناک ہے۔