فلسطین میں انسانی حقوق کے لیےکام کرنےوالی تنظیم اسرائیلی ملٹری پراسیکیوشن کی طرف سےدونوں ٹانگوں سے معذورفلسطینی ابراہیم نایف ابوثریا کی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مُجرمانہ شہادت کے واقعے کی تحقیقات روکنے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج نے معذور فلسطینی نایف ابو ثریا کو دسمبر 2017ء کو غزہ میں قریب سے گولیاں مار کرشہید کردیاتھا۔ وہ کئی سال قبل اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دونوں ٹانگوں سے معذور ہوچکے تھے اور وہیل چیئر پر سوارہو کر غزہ میں احتجاجی مظاہرے میں شریک تھے۔
انسانی حقوق مرکز نے شہید ابو ثریا کےوحشیانہ قتل کے واقعےکی تحقیقات روکنے کی شدید مذمت کی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ شہید ابو ثریاکے قتل کے تحقیقات روک کر صہیونی ریاست نے قابض فوج کے مجرموں اور دہشت گردوں کو بچانے کی کوشش کی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی پراسیکیوٹر نے آئین اور قانون کی پابندی کے بجائےبین الاقوامی قوانین کی بھی کھلی خلاف ورزی کی ہے۔ انسانی حقوق گروپ کاکہنا ہے کہ صہیونی عدالتیں فلسطینی شہریوں کے قتل اور دیگر سنگین جرائم میں ملوث عناصر کو تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ قابض فوج نے معذور اور بے گناہ فلسطینی کو جس بے دردی کے ساتھ گولیاں مار کر شہید کیا اس کے جامہ تحقیقات کی جانی چاہئیں تھیں مگر صہیونی ریاست فلسطینیوں کے قاتلوں کوبچانے اور دہشت گردوں کو تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی ملٹری پراسیکیوٹر نے شہید ابو ثریا کے قتل کی تحقیقات اچانک روک دی تھیں۔