فلسطینی وزارت صحت کی طرف سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا سال 2018ء کے دوران مملکت میں 30 فی صد اموات امراض قلب اور شریانوں کی بیماریوں کی وجہ سے ہوئیں۔
فلسطینی وزارت صحت کی طرف سے 17 مئی کوبلند فشار خُون عالمی دن کے موقع پر جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلسطین میں اموات کی ایک بڑی وجہ بلڈ پریشر ہے اور بلڈ پریشر کی وجہ سے فلسطین میں 13 فی صد اموات ریکارڈ کی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق سنہ 2010ء اور 2011ء کے دوران جان لیوا امراض کے حوالے سے تیار کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلسطین میں 18 سے 64 سال کی عمر کے 60 اعشاریہ 5 فی صد بلند فشار خون کا شکار تھے۔ ان میں سے 35 اعشاریہ 8 فیصد افراد زیر علاج تھے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فلسطین میں بلند فشارخون کی وجہ کھانے میں نمک کا زیادہ استعمال، موٹاپا، ورزش کی کمی اور تمباکو نوشی جیسے مسائل ہیں۔ رپورٹ کےمطابق مشرق وسطیٰ میں پانچ میں سے دو افراد بلند فشار خون کا شکار ہیں۔