اسرائیلی فوج نے دسمبر 2017ء کو غزہ کی پٹی کی سرحد پر مظاہرے کے دوران ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک معذور فلسطینی کو شہید کیے جانے کی تحقیقات روک دی ہیں۔
اخبار ‘ہارٹز’ کے مطابق ‘کریمینل انویسٹی گیشن یونٹ’ نے معذور فلسطینی ابو ثریا کے قتل کی تحقیقات روک دی ہیں۔
خیال رہے کہ دسمبر 2017ء کو اسرائیلی فوج نےغزہ کی پٹی میں ایک معذور فلسطینی ابو ثریا کو غزہ کی سرحد پر مظاہرے کے دوران گولیاںمار کر شہید کر دیا تھا۔
ابو ثریا کو اسرائیلی فوجیوں نے ان کے جسم کے بالائی حصے پر قریب سے کئی گولیاں ماریں جس کے نتیجے میں وہ شہید ہو گئے تھے۔
اسرائیلی فوج نے 15 دسمبر 2017ء کو پیش آنے والے اس وحشیانہ اقدام کی تحقیقات شروع کی تھیں مگر اب تحقیقات روک دی گئی ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے قریب سے دانستہ طور پر گولیاں مار کر شہید کیا۔