ایران کی ایٹمی توانائی کی تنظیم کے ایک باخبر عہدے دار نے ایرانی طلبہ کی خبر رساں ایجنسی (ISNA) کو آگاہ کیا ہے کہ تہران نے جوہری معاہدے کی بعض شقوں پر عمل درامد سرکاری طور پر روک دیا ہے۔ یہ معاہدہ جولائی 2015 میں ایران اور عالمی قوتوں کے درمیان طے پایا تھا۔
عہدے دار نے بدھ کے روز بتایا کہ یہ اقدام ایران کی قومی سلامتی کونسل کے حکم پر عمل میں آیا ہے۔
ایران نے گزشتہ ہفتے چین، فرانس، جرمنی، روس اور برطانیہ کو آگاہ کر دیا تھا کہ وہ جوہری معاہدے کی بعض شقوں پر عمل درامد روک دینے کا فیصلہ کر چکا ہے۔ یہ پیش رفت امریکا کی یک طرفہ طور پر جوہری معاہدے سے علاحدگی اور واشنگٹن کی جانب سے تہران پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کے ایک برس بعد سامنے آئی ہے۔