چهارشنبه 30/آوریل/2025

‘یوم نکبہ’ پر فلسطین میں مظاہرے، اسرائیلی فوج کے تشدد سے 65 شہری زخمی

جمعرات 16-مئی-2019

پندرہ مئی کو فلسطینیوں‌ نے اپنے ملک پر صہیونی ریاست کے غاصبانہ قبضے کے خلاف ‘یوم النکبہ’ کے حوالے سے جلسے جلوس اور ریلیوں کا انعقاد کیا۔ اس موقع پر اسرائیلی فوج نے غزہ میں مظاہرین کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا اور پرامن مظاہرین پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 65 فلسطینی زخمی ہوگئے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والوں میں 22 بچے اور 5 خواتین شامل ہیں۔

خیال رہے کہ فلسطینی گذشتہ 71 برسوں سے سنہ 1948ء کی جنگ میں اپنے گھروں سے زبردستی نکالے جانے خلاف اوراپنے حقوق کے حصول کے لیے مناتے ہیں۔

بدھ کو غزہ اور شمالی فلسطینی علاقوں کے درمیان سرحدی دیوار کے قریب لاکھوں فلسطینیوں‌ نے ‘حق واپسی’ اور امریکا کی صدی کی ڈیل کی سازش کے خلاف اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کی اپیل پر ملین مارچ میں شرکت کی۔

مظاہرے کا اہتمام حماس کی جانب سے کیا گیا تھا۔ اس موقع پرعام ہڑتال تھی اور مظاہروں کے شرکاء کی تعداد بڑھانے کے لیے اسکولوں میں عام تعطیل کی گئی تھی۔

خیال رہے کہ حماس گذشتہ ایک سال سے غزہ میں مصر اور اسرائیل کی جانب سے کی گئی علاقے کی ناکہ بندی کے خاتمے کے لیے احتجاج کررہی ہے۔ ایک سال قبل فلسطین میں یوم النکبہ کے موقع پر مظاہروں کے دوران اسرائیلی فوج کے حملوں میں 60  سےزاید فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔

تاہم رواں سال یوم نکبہ ایک ایسے وقت میں منایا گیا جب دو ہفتے قبل غزہ میدان جنگ بن چکا ہے۔ حالیہ ایام میں فلسطینی مزاحمت کاروں اور اسرائیل کے درمیان عارضی جنگ بندی بھی طے پاچکی ہے۔

فلسطینی شہری ایک ایسے وقت میں النکبہ کا دن من رہے ہیں جب لاکھوں فلسطینی ملک سے باہرمشرق وسطیٰ کے ملکوں میں پناہ گزین کے طور پر رہ رہے ہیں۔ مشرق وسطیٰ میں فلسطینی پناہ گزینوں کی تعداد پچاس لاکھ سے زیادہ ہے۔

مختصر لنک:

کاپی