ایران نے قضیہ فلسطین کے منصفانہ حل اور فلسطین کے مستقبل کےتعین کے لیے ریفرنڈم کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایران کی طرف سے تجویز دی گئی ہے کہ ایران کے حوالے سے ریفرنڈم میں فلسطینی قوم کے تمام دھاروں، مسلمانوں اور عیسائیوں کو بھی شامل کیا جائے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ کی طرف سے فلسطین میں 71 ویں یوم نکبہ کی مناسبت سے جاری بیان میں میں عالمی برادری بالخصوص فلسطینی ریاست کے قیام کے عالمی ذمہ دار کی حیثیت سے اقوام متحدہ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کے قیام، القدس کو اس کا دارالحکومت بنانے اور تمام مقبوضہ عرب اراضی کو اسرائیلی تسلط سے آزاد کرانے کے ریفرنڈم کا انعقاد کرے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران کو عالمی برادری کی طرف سے صہیونی ریاست کے خلاف موثر اقدامات اور فلسطینیوں کے لیے ریفرنڈم کا انتظار ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہےکہ فلسطینی قوم کے سیاسی مستقبل اوران کے پسندیدہ سیاسی نظام کے قیام کے لیے ریفرنڈم کی واضح شرائط مقرر کی جائیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جب تک سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں فلسطینیوں کی آباد کاری اور استحکام نہیں ہوجاتا اس وقت تک خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔
ایران نے خطے کو درپیش مشکلات کا اصل قصور صہیونی ریاست کو ٹھہرایا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ صہیونی ریاست کے جرائم کی روک تھام کے لیے ٹھوس حکمت عملی وضع کرے۔